Sponsor

Muslims in Pakistan||Islam in Pakistan

 

Muslims in Pakistan||Islam in Pakistan


 

Muslims in Pakistan||Islam in Pakistan
Muslims in Pakistan||Islam in Pakistan



دنیا کی دوسری سب سے بڑی قوم مسلمان   ہیں  ۔ اسلام کے نام پر قائم ہونے والا واحد ملک  پاکستان ہے  جو  کہ مسلمانوں نے

    لا   الہ    کی   بنیاد     پر ایک آزاد    ریاست  کے طور پر 1947 میں حاصل  کیا تھا۔ پاک و ہند میں   آزاد  اسلامی   ریاست  کی

 بحالی کا آغاز سرسید احمد خان اور علی گڑھ کی تعلیمی اور مذہبی سیاسی اصلاحات کی تحریک سے ہوا ، جس نے سیاسی خود مختاری اور

 ہندوستانی مسلمانوں کے حقوق کے تحفظ پر اصرار کیا۔ آل انڈیا مسلم لیگ نے انگریزوں سے آزادی کے لئے ہندو  تحریک  انڈین

 نیشنل کانگریس کے ساتھ مل کر کام کیا لیکن بہت جلد  مسلمان  اس بات پر قائل ہوگئے کہ مسلم کمیونٹی کے مذہبی ، ثقافتی اور

 سیاسی مفادات کسی ہند اکثریت کے زیر اثر ہندوستان کے انحصار میں محافظ نہیں ہوسکتے ہیں۔  جس  کا  نتیجہ  ہندوستان  میں    رہ

    جانے  والے   مسلمان   آج      بھگت         رہے      ہیں    .  اس طرح مسلمانوں نے الگ ریاست بنانے کا ہدف اپنایا  تھا ۔


علمائے کرام (اسلامی علماء کرام) اور محمد علی جناح نے ایک آزاد  اسلامی مملکت پاکستان کے بارے میں اپنے وژن کو واضح کیا تھا۔

  محمد علی جناح کی علمائے کرام کے ساتھ قریبی رفاقت تھی۔ان  کی   دن رات    کی  محنت  کے  بعد       پاکستان       وجود     میں  آیا ، بانی

 پاکستان ، محمد علی جناح نے نئی ریاست کو ایک لبرل مسلم جمہوری ریاست ہونے کا تصور کیا۔   پاکستان   بننے کے  بعد  جب جناح کا

 انتقال ہوا تو اسلامی اسکالر مولانا شبیر احمد عثمانی نے مغل شہنشاہ اورنگ زیب کے بعد جناح کو سب سے بڑا مسلمان قرار دیا ۔عثمانی

 نے پاکستانیوں سے کہا کہ وہ جناح کے اتحاد ، عقیدے اور نظم و ضبط کے پیغام کو یاد رکھیں اور اس پیغام کو لے کر  اپنے خواب کو پورا

 کرنے کے لئے کام کریں۔

 

 پاکستان نظریاتی اسلامی ریاست


پاکستان کو نظریاتی اسلامی ریاست میں تبدیل کرنے کے لئے پہلا باقاعدہ اقدام مارچ 1949 میں ہوا تھا جب ملک کے پہلے وزیر

 اعظم لیاقت علی خان نے آئین سازی کی قرارداد دستور ساز اسمبلی میں پیش کی تھی۔  قرارداد نے اعلان کیا کہ پوری کائنات پر

 خودمختاری اللہ تعالی کی ہے۔ جس میں  اعلان کیا گیا کہ پاکستان تمام مسلم ممالک کو ایک ساتھ اسلام آباد میں شامل کرے گا۔

آزادی کے بعد سے ہونے والے بڑے مباحثوں سے ریاست میں اسلام کے مناسب کردار ، اسلامی قانون کے استعمال ، اور

 معاشرے اور معیشت کے اسلامی  نظام کا تعلق ہے۔ جنرل  ضیاء الحق نے سنہ 1977 سے 1988 کے درمیان اسلامی  نظام کے

 اقدامات متعارف کروائے تھے ، جن میں چوری کی سزاؤں ، زکوہ ،عشر  اور ٹیکس کی تقسیم ، شرعی عدالتوں کا قیام ، بینکاری نظام

 سے جزوی طور پر سود کا خاتمہ ، اور اسکول کی اسلامی درسی کتب پر نظر ثانی شامل ہیں۔ جو  آج   بھی  متعدد اسلام پر مبنی سیاسی

 جماعتیں سیاسی عمل میں حصہ لیتی ہیں اور پاکستان میں روایتی اسلامی قانون کے نفاذ کے لئے احتجاج کرتی ہیں۔  جو   کہ  ہونا  بھی

    چاہیے  ۔پاکستان   میں   97 فیصد مسلمان آبادی ہے ۔ حنفی مکتب اسلامی قانون کے مطابق اکثریت سنی ہیں۔ 10  فیصد کے

 درمیان شیعہ ہیں ۔

 

اس  قرہ  ارض     پر  پاکستان صرف ایک ہی مسلم ریاست ہے جو کہ بھر پور     ایٹمی     طاقت    رکھتی     ہے اور ابھی تک کوئی   اور  اسلامی

 ریاست نہیں ہے  جو    ایٹمی      توانائی      رکھتی  ہو ، لیکن یہ کہ تمام اہل ایمان کو ایک ہی سیاسی اکائی میں لانے کے بعد یہ یقینی طور پر

 ایک بہت  بڑی اسلامی ریاست بن سکتی ہے۔

 

  اسلامی جمہوریہ پاکستان کا سب سے بڑا اور ریاستی مذہب اسلام  ہے۔ پاکستان کو " اسلام کا عالمی مرکز" کہا جاتا ہے۔ پاکستان

 میں  دنیا  کا  سب  سے  بڑا  مسلم  شہر (کراچی)  واقع  ہے۔

پاکستان کی قومی  و سرکاری زبان اردو  ہے ۔انگریزی  زبان   کو   بھی  پاکستان   میں    بڑی    اہمیت     حاصل  ہے  ۔ پاکستان میں

 بہت ساری علاقائی زبانیں بھی موجود ہیں ۔ زیادہ تر پاکستانی رسومات دین اسلام کے مضبوط ہونے کی وجہ  سے     حدود  میں  رہتی

 ہیں۔

پاکستان   کے    تمام    ادارے    اسلام    کی    روشنی    میں   اپنے    اپنے کام     سر انجام    دیتے    ہیں ۔  پاک  فوج    پاکستان  کا   مظبوط

 اور     بڑا    ادارہ   ہے ،  پاک    فوج  کے    نعرہ   تکبیر   اللہ اکبر  بلند   کرنے   پر  ہی     اسلام   اور  پاکستان    کے   دشمنان  کی    ٹانگیں

  کانپ  جاتی    ہیں ۔

 پاکستان  میں    بے شمار    مساجد    ہیں ۔

مسجد مسلمانوں کی عبادت گاہ ہے۔ مسجد کے معنی ہیں "سجدہ کرنے کی جگہ"۔ پہلی مسجد سعودی عرب کےشہر مدینہ منورہ میں

 حضرت محمد ﷺ نے بنائی ۔ تمام مساجد میں "محراب" ہوتا ہےجو کہ مکہ کی سمت کا ایک اشارہ ہے ، مسلمان نماز پڑھتے وقت

 خانہ  کعبہ   کی   طرف    منہ   کر  کے   اپنی    نماز    ادا  کرتے ہیں۔

 

اللہ  اور  رسول اللہ ﷺ کی اطاعت کی وجہ سے پاکستان میں  لوگ اسلام  کی  دولت سے  مالا مال  ہیں ۔ پاکستان میں مسلمان

 مساجد ،  دینی   مدارس  اور دیگر دینی  یا   دنیاوی   فلاحی  کاموں  کے لئے اپنی   حلال   کی  کمائی  کا  پیسہ استعمال کرتے ہیں ۔ مسلمان پیسوں

 کے بارے میں خاص خیال رکھتے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ یہ ایک عام کرنسی ہے جس میں صرف تجارت کی جانی چاہئے اور اسے سود

 یا کسی عیاشی   کیلیے  استعمال نہیں کیا جانا چاہئے۔ یہ حکم مسلمانوں کو  اللہ تعالی     کی  طرف        سے       قرآن مجید    میں دیا  گیا ہے۔

 

قرآن پاک  مسلمانوں کے لئے ایک مقدس کتاب  ہے۔ قرآن مجید نبی اکرم ﷺپر اللہ تعالی  کی طرف سے عربی زبان میں

 نازل ہوا۔ جو کہ عربی کی پرانی بولی میں لکھا گیا ہے۔ قرآن پاک کا ترجمہ 40 سے زیادہ زبانوں میں موجود ہے ۔ لیکن پھر بھی

 مسلمانوں کو عربی زبان میں اسے سیکھنے اور تلاوت کرنے کی تعلیم دی جاتی ہے ، قرآن مجید      پڑھانے  اورسکھانے   کیلیے  پاکستان  میں

 بے شمار  مدارس   اپنی  خدمات سرانجام  دے  رہے   ہیں ۔


پاکستان    میں  مذہبی آزادی


ایک  اندازے  کے  مطابق     پاکستان  میں  96.75% مسلمان     آباد   ہیں ۔ ان  مسلمانوں  میں  85.95% سنی   اور  10.20%

شیعہ ہیں   جو  کہ  آپس  میں  مختلف  عقیدہ    رکھتے    ہیں ۔ 2.2%  احمدی    (قادیانی ) اس پاک     دھرتی  پر  آباد  ہیں  ،جنھیں    اپنے   آ پ  کو

  مسلمان    کہنے  کا  کوئی حق   حاصل نہیں  کیونکہ  وہ  ختم نبوت  پر   ایمان   نہیں    رکھتے  ۔ اسلیے  وہ    دائرہ   اسلام      سے خارج ہیں ۔ باقی  5% میں

  ہندو  ،سکھ ، عیسائی اور   دیگر  مذاہب    کے  لوگ   شامل    ہیں   ،جو  کہ    پوری   مذہبی  آزادی     کے  ساتھ   اسلامی  جمہوریہ

 پاکستان    میں  رہتے ہیں ۔ اور  اپنے  آپ  کو  پاکستانی   کہلوانے  پر  فخر محسوس  کرتے  ہیں ۔

 

Post a Comment

0 Comments