9 10 muharram 2022 in Pakistan |ashura 2022 pakistan |muharram 2022 pakistan |shia calendar 2022 pdf |hussaini calendar 2022 pdf |10 muharram 2022 date in Pakistan |karbala history in urdu |hazrat imam hussain history in urdu | muharram ki fazilat | shia islamic events
9 10 muharram 2022 in Pakistan-karbala history in urdu
آج
ہم پاکستان میں 9محرم ، 10محرم اور کربلا کی ہسٹری اردو میں فراہم
کرنے والے ہیں ، ہم دن رات کی محنت سے مختلف تاریخی
کتابوں اور مختلف ویب سائٹوں سے معلومات
حاصل کر کے اپنے پلیٹ فارم hameedahsanwebsite پر مہیا کرتے
ہیں ، آپ سے التماس ہے کہ کمنٹ بکس میں ہماری حوصلہ افزا ئی کر
دیا کریں۔
hameedahsanwebsite پر وزٹ کرنے
کا شکریہ۔
9 10 muharram 2022 in Pakistan
اس سال یکم محرم 29 جولائی کو آئے گا اور پاکستان میں 9ویں اور 10ویں محرم اتوار 7 اگست 2022 اور پیر 8 اگست 2022 کو منائی جائے گی۔ چاند نظر آنے سے
محرم کی صحیح تاریخ کا تعین ہوتا ہے۔
ہمیشہ کی طرح، تاریخیں مختلف ہو سکتی ہیں اور چاند کی
حرکت اور دیکھنے کے لحاظ سے تبدیل ہو سکتی ہیں۔
پاکستان میں ہمیشہ مسلمان محرم کے مہینہ میں حضرت
امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شہادت
پر غم اور سوگ مناتے ہیں
9 muharram
9محرم کو اللہ نے حضرت یونس ؑ کو وہیل مچھلی کے پیٹ سے نکالا،9محرم کو ابن سعد نے حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے خلاف پیش قدمی کی، 9محرم کو
کربلا میں حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی پانی کے لیے جدوجہد، 9محرم کو حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی تقریر۔ 9محرم کو عاشورہ کی رات
ہاشمیوں کا مقام اور حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے اصحاب کا موقف
Wisit : Waqia Karbla
10 muharram
10محرم عاشورہ کے نام سے جانا جاتا ہے، 10محرم حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ ابن علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ شہید ہوئے، محرم کے دسویں دن کو عاشورہ
کہا جاتا ہے جو سنی اور شیعہ مسلمانوں کے لیے بہت اہم ہے - مسلمانوں
کا عقیدہ ہے کہ اس دن حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کربلا میں شہید کیا گیا
تھا۔
shia calendar 2022 pdf
muharram ki fazilat
محرم کا مہینہ مسلمانوں کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ یہ مقدس مہینوں میں سے ایک ہے جس میں جنگ کی ممانعت ہے۔ عرب کے تمام قبائل میں
حکومت کے مضبوط اصول تھے اور وہ چھوٹے موٹے مسائل پر لڑتے تھے لیکن وہ ان مقدس چار مہینوں بشمول رمضان اور محرم میں جنگ سے اجتناب کرتے
تھے۔
karbala history in urdu
کربلا کی ہسٹری یوں ہے کہ یزید کے خلاف کربلا کے مقام پر جنگ لڑی گئی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نواسے حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کو یزید کی
فوج نے کربلا میں اس وقت شہید کر دیا جب وہ کوفہ کے سفر پر تھے۔ یہ جنگ چالیس دن تک جاری رہی اور مسلمانوں کو اپنی شہادت تک بہت سی رکاوٹوں کا سامنا
کرنا پڑا۔ واقعہ کربلا
میں حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے اصحاب
سمیت ستر افراد شہید ہوئے۔
یہ مہینہ سنی اور شیعہ مسلمانوں کے لیے بہت اہم ہے کیونکہ سنی اور شیعہ مسلمان ان دنوں میں روزہ رکھتے ہیں، نماز یں ادا کرتے ہیں اور دیگر بہت سے واقعات
کے ذریعے اس واقعے پر سوگ مناتے ہیں۔
نئے اسلامی سال کا چاند نظر آنے کو محرم کہا جاتا ہے۔ اس مہینے کا ذکر اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں دیگر 3 مقدس مہینوں رجب، ذوالقعدہ اور ذوالحج کے ساتھ کیا
ہے۔ عربوں میں اسلام کی آمد کے دوران اور اس کے بعد جنگ ممنوع ہے کیونکہ عربوں کے قائدین بھی ان چار مقدس مہینوں میں جنگوں سے اجتناب کرتے
تھے۔
shia islamic events
hazrat imam hussain history in urdu
مہینے کی دسویں تاریخ کو عاشورہ کا دن سمجھا جاتا ہے۔ مسلمان مہینے کے شروع سے ہی ماتم کرتے ہیں لیکن عاشورہ کا دن ان کے لیے سب سے اہم سمجھا جاتا ہے
کیونکہ یزید کی فوجوں نے حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کو ان کے ساتھیوں سمیت 10
محرم تک پانی پینے سے منع کر دیا تھا۔
دسویں دن حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے اہل خانہ کو شہید کر دیا گیا اور ان کے پیروکاروں کو قید کر کے دمشق لے جایا گیا۔ یوم عاشور پر ماتم، تقاریر کا
انعقاد کیا
جاتا ہے - حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت پر ماتم کرنے کے
لیے مسلمان روتے اور ان کے حق میں نعرے لگاتے ہیں۔
جب یزید اموی خاندان کے اقتدار میں آیا تو حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ نے اس کے ساتھ وفاداری کا حلف اٹھانے سے انکار کر دیا۔ اس نے ان پر دباؤ ڈالا کہ
وہ وفادار رہیں اور انہیں اپنا رہنما تسلیم کریں جسے حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ نے انکار کر دیا اور مکہ ہجرت کر گئے۔ مکہ جانے کے بعد حضرت امام حسین رضی
اللہ عنہ نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ حج کیا اور آج
کے دور کے ہندوستان یا ایران کی طرف
ہجرت کرنے کا ارادہ کیا۔
تاہم وہ نہیں جانتے تھے کہ یزید کی فوجیں ان کے ساتھ وفاداری کیے بغیر انہیں سفر کرنے سے انکار کر دیں گی۔ سفر پر انہیں عراق میں یزید کے پیروکاروں نے
گھیر لیا اور جنگ شروع کی۔ جنگ چالیس دن تک جاری رہی۔ حضرت امام حسینؓ کے ستر ساتھی
تھے اور یزید کی فوج ہزاروں کی تعداد میں تھی۔
حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت امام حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو پانی پینے سے منع کر کے بے دردی سے شہید کر دیا گیا۔ ان کی شہادت کے بعد ان
کا سر بادشاہ کو پیش کیا گیا۔ باقی صحابہ کو قید کر کے دمشق بھیج دیا گیا جہاں انہیں یزید کی وفاداری پر مجبور کیا گیا۔ تاہم انہوں نے انکار کر دیا جس کے نتیجے میں وہ یزید
کی فوج کے ہاتھوں شہید ہو گئے۔
0 Comments
for more information comments in comment box