Pti | imran khan pti| pti government| tehreek e insaf| ahsan saleem baryar| pti website| abdul qayyum niazi| pti twitter | pti donors reactivation
PTI | Imran Khan pti | PTI Funding
PTI | Imran Khan pti | PTI Funding |
پی ٹی آئی فنڈنگ
Most Popular: Click here
ای سی پی نے پی ٹی آئی کو غیر ملکیوں سے ممنوعہ فنڈنگ حاصل کرنے کا اعلان کر دیا: 8 سال پرانے کیس کا فیصلہ سنا دیا: عمران نے غلط بیانی جمع کرائی: پارٹی کو 34 غیر
ملکیوں اور 351 کاروباری شخصیات سے فنڈنگ ملی: امریکا، کینیڈا، ایل ایل سی، برسٹل سروسز، ابراج گروپ سے فنڈز ملے کمیشن نے پی ٹی آئی کو شوکاز نوٹس جاری
کیا، وضاحت طلب: 16 اکاؤنٹس کو چھپانا آئین کے آرٹیکل 17 (3) کی خلاف ورزی ہے۔
PTI Donors Reactivation
جبکہ ای سی پی کے فیصلے میں ذکر کردہ پی ٹی آئی کے متعدد عطیہ دہندگان نے فیصلے میں متعدد خامیوں اور غلطیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ وہ غیر
ملکی شہری نہیں ہیں اور انہوں نے جائز چینلز کا استعمال کرتے ہوئے رقم عطیہ کی ہے۔
نیشنل فوڈ پروسیسنگ فیکٹری کے مالک شعیب احمد بسرا نے کہا کہ ان کی کمپنی جس نے پی ٹی آئی کو فنڈز دیئے وہ بہاولپور میں واقع ہے اور ای سی پی نے اسے غیر ملکی
فنڈ قرار دیا ہے۔ شعیب نے کہا کہ انہوں نے 2011 میں پی ٹی آئی کو 10500 روپے عطیہ کیے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میری کمپنی کو کینیڈین کمپنی کے طور پر غیر ملکی فنڈنگ لسٹ میں غلط استعمال کیا گیا ہے۔
ایک اور عطیہ دہندہ آصف خان نے کہا کہ انہوں نے 2013 میں پارٹی کو 100 ڈالر اپنی ذاتی حیثیت میں اپنے پے پال اکاؤنٹ کے ذریعے عطیہ کیے، تاہم ای سی
پی نے کیس کی غیر ملکی فنڈنگ لسٹ میں ان کی سابقہ کمپنی پرابسٹ انک کا نام دیا ہے۔
پی ٹی آئی کے ایک اور ڈونر بینش فریدی، جنہوں نے 2013 میں پی ٹی آئی کو 250 ڈالر کا عطیہ دیا تھا، نے ای سی پی کے فیصلے کو 'اشتعال انگیز' قرار دیا۔ انہوں نے
ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ وہ غیر ملکی شہری نہیں ہیں جیسا کہ ای سی پی نے سمجھا ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے منگل کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ سنا دیا۔
ای سی پی بنچ نے اپنے محفوظ کردہ فیصلے میں کہا کہ پی ٹی آئی کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ ثابت ہو چکی ہے۔
ای سی پی نے اپنے متفقہ فیصلے میں کہا کہ پارٹی کو بزنس ٹائیکون عارف نقوی اور 34 غیر ملکی شہریوں سے فنڈز ملے۔
چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں نثار احمد درانی اور شاہ محمد جتوئی پر مشتمل تین رکنی بنچ نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔
0 Comments
for more information comments in comment box