Sponsor

youm e difa pakistan essay in urdu

 

youm e difa pakistan essay in urdu|6 september 1965 |youm e difa in urdu |youm e difa | 6 september defence day history | defence day of Pakistan |defence day

  

Youm e Difa Pakistan Essay in Urdu

youm e difa pakistan essay in urdu
youm e difa pakistan essay in urdu

 پیارے  پاکستانیو !آج  ہم یوم  دفاع  پاکستان کےبارے میں معلومات فراہم کرنے والے ہیں ، ہم دن رات کی محنت سے مختلف  تاریخی کتابوں اور     مختلف ویب 

سائٹوں سے معلومات    حاصل کر کے  اپنے  پلیٹ فارم hameedahsanwebsite     پر مہیا کرتے ہیں ، آپ لوگوں سے التماس ہے کہ کمنٹ بکس میں ہماری 

حوصلہ  افزا ئی کر دیا کریں۔     ہماری  ویب سائٹ    hameedahsanwebsite پر وزٹ کرنے کا شکریہ۔

 

1965 کی ہند-پاکستان جنگ کا آغاز اس وقت ہوا جب  6 ستمبر کوغیر  اعلانیہ    طور پر  ہندوستانی فوج نے لاہور کے قریب گرینڈ ٹرنک روڈ کو کاٹنے کے مقصد سے 

پنجاب میں بین الاقوامی سرحد عبور کی۔ یہ حملہ پاکستانی کمانڈروں کے لیے حیران کن تھا۔کچھ مبصرین   لکھتے   ہیں کہ ایئر مارشل نور خان کے مطابق آرمی چیف 

جنرل موسیٰ خان نے جنگ کے دوسرے دن صدر کو بتایا کہ فوج کے پاس گولہ بارود ختم ہو گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس جنگ میں فوج کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا.

۔ 23 ستمبر کو، پاکستان نے اقوام متحدہ کی طرف سے دی گئی جنگ بندی کو قبول کر لیا۔

ان مبصرین  سے سوال  یہ ہے کہ اس جنگ میں  جو کہ ہندوستان   نے پری پلاننگ شروع  کی اس میں پاکستان کی فوج کے پاس   گولہ بارود ختم ہو گیا تو کیا  پاکستانی فوج   غلیل 

سے جنگ لڑتی رہی کیا  ؟ 


 

6ستمبر سے       23ستمبر تک ہندوستانی فوج جھک مارتی رہی  کیونکہ پاک  آرمی کے پاس  تو گولا بارود     دو  دن میں ختم   ہو گیا   تھا ، پھر  پاکستان  پر  حملہ  کیوں نہیں کیا   گیا ۔ جو کہ 

انڈیا    کا خواب ہے  جس مقصد کیلیے   وہ    آیا   تھا ۔  جنگ  بندی کیلیے کون اقوام متحدہ   میں   جا گرا    تھا   ، جھوٹ کی حد   ہوتی   ہے ۔

 

6 September 1965


یہ ایک  تاریخی حقیقت ہے کہ 6ستمبر 1965  کو   جنگ کا آغاز " ہندوستانی جارحیت" سے ہوا، پاکستان نے اس دن کی یاد میں یوم دفاع پاکستان کا آغاز کیا جب 

ہندوستانی افواج پاکستان میں داخل ہوئیں۔ ہندوستانی افواج کا خیال   تھا      کہ ناشتہ      لاہور    گوالمنڈی      جاکے    کریں گے            جیسے      پھوپھی    کا    گھر   ہو  ۔ جب ہندوستانی افواج واہگہ 

بارڈر میں گھس آئیں  تو  پاکستانی مسلح افواج نے الرٹ ہونے پر مادر وطن کے دفاع کے لیے بہادری کا مظاہرہ کیا ، پاکستانی مسلح افواج نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہو     

 ٔے           صرف انہیں پیچھے  ہی    نہیں      دھکیل     دیا بلکہ     ہندوستانی   فوج     کو       چھٹی   کا دودھ        یاد     دلاتے ہؤے         ہندوستان      کا     وسیع        علاقہ   اپنے    قبضہ  میں   لے  لیا ، یوں اس کا نام یوم دفاع 

پاکستان رکھا گیا۔   کچھ    مبصرین     غلط      پروپیگنڈہ                        کے زریعے      دنیا            کو       گمراہ کرنے میں   مگن     ہیں   کہ ائیر مارشل نور خان نے تبصرہ کیا، "یہ ایک غلط جنگ تھی اور انہوں نے 

ایک بڑا جھوٹ بول کر قوم کو گمراہ کیا کہ پاکستان کے بجائے بھارت نے جنگ پر اکسایا اور ہم (پاکستانی) ہندوستانی جارحیت کا شکار ہوئے۔

جبکہ    حقیقت   اس کے  برعکس    ہے  ساری دنیا    جانتی   ہے   کہ   پاکستان    ایک    امن پسند   ملک    ہے    لڑاءی میں کبھی بھی پہل    نہیں کرتا    صرف    اپنے پیارے وطن   پاکستان     کا 

دفاع  کرتا    ہے ۔

حال ہی  میں   دنیا    نے   ابھے نندن   والا  معاملہ   دیکھا  ہے ۔

Defence Day of Pakistan


پاکستان آرمی اپنے جدید ترین میزائلوں، ٹینکوں، بندوقوں، پاکستان آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹر اور ہتھیاروں کی نمائش کرتی ہے جو انجینئرز، الیکٹریکل اور مکینیکل 

کور، آرمی ایئر ڈیفنس، سگنلز، آرمی سروس کور اور آرمی میڈیکل کور کے زیر استعمال ہیں۔ ہر کسی کو مخصوص جگہوں پر جا کر ایسے فنکشنز کو براہ راست دیکھنے کی 

اجازت ہے۔ یہ شوز قومی ٹی وی چینلز پر بھی دکھائے جاتے ہیں۔ قومی گیت، 6 ستمبر 1965 کے بارے میں خصوصی دستاویزی فلمیں اور اس دن شہید ہونے 

والے پاک فوج    کے      جوانوں    کی کہانیاں ٹی وی پر دکھائی جاتی ہیں۔ حقائق بتائےجاتے    ہیں  کہ کس طرح  1965 کی پاک بھارت جنگ کے دوران 1 منٹ میں ایم 

ایم عالم نے  اپنے طیارے کی مدد سے ، بھارت کے پانچوں ہنٹر طیارے مار گرا کر ایک ورلڈ ریکاڈ اپنے نام  کیا ۔ انہیں ستارہ جرات سے نوازا گیا ۔

کس طرح  پاک فوج    کے      جوانوں     نے ملک کے دفاع کے لیے جانیں قربان کیں  جن   میں    میجر     عزیز  بھٹی     شہید         سر فہرست     ہیں     ،اور نوجوان نسل یعنی بچوں کی کیا ذمہ 

داری ہے جو پاکستان کا مستقبل ہیں۔

کس طرح  پاک فوج    کے      جوانوں     نے ہندوستان   کا     وسیع و عریض   رقبہ    اپنے    قبضہ   میں لے لیا،

کس طرح  پاک فوج    کے      جوانوں     نے جنگ بندی کیلیے   ہندوستان  کےبڑے   بڑوں کی دوڑیں     اقوام  متحدہ     کے ایوانوں   تک  لگوا دیں۔

گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب مزار قائد، کراچی پر ہوتی ہے ، جہاں پاکستان ایئر فورس اکیڈمی کے کیڈٹس نے گارڈ آف آنر پیش کرتے ہیں  اور چارج سنبھالتے ہیں ۔

میں    حمید احسن      پاک فوج    کے    بہادر  شہداء   کی خدمت   میں   سلیوٹ پیش   کرتا   ہوں ،

 

 COMMENT

میں لکھیں 

پاکستان  زندہ باد ،پاک فوج پاءندہ باد

 


 

Post a Comment

1 Comments

for more information comments in comment box