hazrat bilal story in urdu, hazrat bilal ki azan, hazrat bilal ki kahani, hazrat bilal Wikipedia, story of hazrat bilal r.a in urdu, hazrat bilal ne azan na di, hazrat bilal habshi ki wapsi ka dilsoz waqia, hazrat bilal habshi ki akhri azan ka waqia, hazrat bilal ki pehli azan، hazrat bilal ki wafat، hazrat bilal ki qabar kahan hai
Hazrat Bilal (R,A) ki wapsi ka waqia in urdu/ hindi | hameedahsan
حضرت بلال (رضی اللہ تعالیٰ عنہ) کی واپسی کا واقعہ / حضرت بلال (رضی اللہ تعالیٰ عنہ)کی آخری آذان
Hazrat Bilal (R,A) ki wapsi ka waqia in urdu/ hindi | hameedahsan |
hazrat bilal Wikipedia
حضرت بلال ؓبن رباح ایک حبشی صحابی رسول ؐ تھے جو کہ بچپن میں ہی یتیم ہو گئے تھے ان خاندان بکتے بکاتے مکے میں آ گیا ۔
حضرت بلال ؓ بن رباح عبداللہ بن جدان کے غلام تھے ، عبداللہ بن جدان جو کہ پکا کافر تھا ۔
حضرت بلال ؓ کی شروع سے یہ خاصیت تھی کہ ہر کام بڑی محنت اور ایمانداری سے کرتے تھے ،
سیدنا ابو بکر صدیق ؓ کی دعوت پر حضرت بلال ؓنے اسلام قبول کر لیا ،
hazrat bilal story in urdu
شروع کے دن تو خفیہ رہے مگر بہت جلد کفار مکہ پر یہ راز کھل گیا کہ حضرت بلال ؓمسلمان ہو گئے ہیں ،
تو کفار مکہ نے عبداللہ بن جدان جو کہ پکا کافر تھا اس کو جاکہ بتایا کہ بلال ؓ تمھارا غلام ہے اور اس نے حضرت محمد ؐ کا کلمہ پڑھ لیا ہے،
تم مکہ کے سردار ہو جب یہ بات مکہ میں پھیلے گی تمھاری کیا عزت رہ جائے گی ۔
hazrat bilal ki kahani
عبداللہ بن جدان نے راتوں رات امیہ بن خلف سے بات کی اور سیدنا بلال ؓ کو امیہ بن خلف کے ہاتھ بیچ دیا ۔
کیونکہ اسلام کے آنے سے پہلے مکہ میں رواج تھا کہ انسان بطور غلام بکتے تھے ۔
امیہ بن خلف ایک ظالم آدمی تھا اس نے سیدنا بلال ؓپر تو ظلم کی انتہا کر دی ،
بدبخت امیہ بن خلف سیدنا بلال ؓ کو تپتی دھوپ میں زمین پر لٹا کر اوپر بھاری پتھر رکھ دیتا تھا جسکی وجہ سے سیدنا بلال ؓ کی پیٹھ پر بہت بڑا زخم پڑ گیا تھا ، وہ بدبخت حضرت بلال ؓ کے گلے میں رسی ڈال کر مکے کے اوباش لڑکوں کے ہاتھ میں دیتا کہ انکو مکے کی گلیوں میں گھمائو ، تمام مکے کے اوباش لڑکے سیدنا بلال ؓ کے ساتھ شرارتیں کرتے اور چھیڑتے، کہ زرا اور کلمہ پڑھ ،
story of hazrat bilal r.a in urdu
ایک دفعہ کسی کافر نے ہمدردی ظاہر کرتے ہوئے سیدنا بلال ؓسے کہا یار تم اتنا ظلم سہتے ہو محمد ؐ کا کلمہ چھوڑ کیوں نہیں دیتے ،اسکا رب اگر سچا ہے تو تمھاری مدد کیوں نہیں کرتا ،
اس پر حضرت بلال ؓ خوبصورت جواب دیا ،
کہ جب تم لوگ اپنے استعمال کیلیے ایک عام سا برتن بھی لینے جاتے ہو تو اسے خوب ٹھوک بجا کے چیک کرتے ہو کہ یہ پکا تو ہے نا کہیں یہ کچا تو نہیں ۔
تو میرا رب مجھے چیک کر رہا ہے کہ بلال ؓ کہیں کچا تو نہیں ،
وقت گزرتا گیا مظالم بڑھتے گئے ایک دن حضرت محمدؐ کالی کملی والے نے حضرت ابو بکر صدیق ؓ کو فرمایا بلال ؓ کو آزاد کروائیں ۔
تو چناچہ حضرت ابو بکر صدیق ؓنے امیہ بن خلف کو منہ مانگی رقم ادا کرکے حضرت بلال ؓ کو آزاد کرایا ۔
اب حضرت بلال ؓ نبی کریم ؐ کی خدمت میں رہنے لگے ، حضرت محمدمصطفیٰ ؐ کو حضرت بلال ؓبہت ہی زیادہ پیارے تھے ۔
hazrat bilal ki pehli azan
نبی کریم ؐ نے حضرت بلال ؓ کو آذان سکھائی اور آذان کی ذمہ داری سونپی تو حضرت بلال ؓنے اس ذمہ داری کو یقینی بنایا ۔
حضرت بلال ؓاپنے ساتھ ایک نیزہ رکھتے ، جب بھی نبی کریم ؐ کے ساتھ کہین جاتے تو نیزہ اپنے ساتھ رکھتے ۔
hazrat bilal ki azan |hazrat bilal ne azan
na di
جب نبی کریمؐ اس فانی دنیا سے رخصت ہو ے تو نماز کا وقت قریب تھا حضرت بلال ؓنے آذان دی تو وہ جب اشہد انا محمدرسول اللہ پڑھنے لگے تو روتے روتے بے ہوش ہو گئے جیسے تیسے آذان مکمل کی اور فرمایا آج کے بعد مجھ سے آذان نہیں دی جائے گی کوئی اور آذان دیا کرے ،
نبی کریم ؐ کے اس دنیا سے پردہ فرما جانے کے بعد حضرت بلال ؓمدینہ چھوڑ کر ملک شام چلے گئے،
hazrat bilal habshi ki wapsi ka waqia
ایک بار جب ان کے خواب میں حضور اکرم ؐ تشریف لائے اور فرمایا بلال ؓیہ کیا بے وفائ ہے کہ میرے شہر ہی آنا چھوڑ دیا ۔
تو آپ نے فورا" تیاری کی اور سات دن کی مسافت کے بعد مدینہ پہنچے تو حضرت محمد ؐ کی قبر مبارک پر حاضری دی اور خوب روئے ،
ساتھ ہی نماز کا وقت قریب تھا تمام صحابہ کرام ؓ کی خواہش تھی حضرت بلال ؓ آذان دیں کسی نے ہمت نہ کی تو
صحابہ ؓنے حضرت امام حسین ؓاور حضرت امام حسن ؓ کو آگے کردیا کہ وہ حضرت بلال ؓ کو بولیں ۔
hazrat bilal habshi ki akhri azan ka waqia
چنانچہ حضرت امام حسین ؓاور حضرت امام حسن ؓ آئے حضرت بلال ؓکے پاس اور فرمانے لگے چچا ایک کام تو کریں ،
حضرت بلال ؓ نے دونوں شہزادوں کو گلے سے لگایا اور فرمایا حکم کریں میں تو آپ کا خادم ہوں ،
حضرت امام حسین ؓاور حضرت امام حسن ؓ فرمانے لگے چچا بہت دن ہوئے آپ کی آذان نہیں سنی آج تو آپ آذان دیں ،
فرمایا اگر کوئی اور بولتا تو شاید میں انکار کرتا پہلے آپ کے نانا کی خاطر آذان دیتا تھا آج آپ دونوں شہزادوں کی خاطر آذان دونگا ،
جب حضرت بلال ؓنے آذان شروع کی تو پورے مدینہ میں کہرام مچ گیا ،عورتیں ننگے سر گھروں سے باہر نکل آئیں کہ سیدنا بلال ؓ آئے ہیں کہیں نبی کریم ؐ تو نہیں تشریف لے آئے ،پورا مدینہ اتنا زاروقطار رویا کہ لگتا تھا کہ نبی کریم ؐ آج اس دنیا سے رخصت ہوئے ہیں ،
کچھ دن مدینہ میں رہنے کے بعد حضرت بلال ؓ واپس شام چلے گئے کیونکہ حضور ؐ کے وصال کے بعد ان کا مدینہ میں دل نہیں لگتا تھا ،
hazrat bilal ki qabar kahan hai
خیال کیا جاتا ہے کہ حضرت بلال ؓ کو باب الصغیر قبرستان، دمشق میں دفن کیا گیا تھا۔ جبکہ دوسری طرف یہ بھی خیال کیا جاتا ہے کہ اردن کے ایک چھوٹے سے گاؤں الربیحیہ کے قریب حضرت بلال ؓ کی تدفین ہے۔
1 Comments
hazrat bilal habshi ki wapsi ka waqia ki video dekhne keliy hmare channel waqia world ka visit kren
ReplyDeletefor more information comments in comment box